پی کر چین اگر آیا بھی کتنی دیر کو آئے گا
پی کر چین اگر آیا بھی کتنی دیر کو آئے گا
نشہ اک آوارہ پنچھی چہکے گا اڑ جائے گا
منظر کی تکمیل نہ ہوگی تنہا مجھ سے فن کارو
دکھ کے گیت تو میں گا دوں گا آنسو کون بہائے گا
ایک سخی کو اپنا سمجھ کر عرض حال کی ٹھانی ہے
بیری دل کہتا ہے پگلے کاسہ بھی چھن جائے گا
میرا سمندر پار سفر پر جانا ایک قیامت ہے
جیسے ہر چہرے پہ لکھا ہو میرے لیے کیا لائے گا
جاتے جاتے پوچھ رہا ہے امن کے رکھوالوں سے حفیظؔ
کیوں جی کیا ہم لوگوں سے میرٹھ خالی ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.