پیر مغاں کو قبلۂ حاجات کہہ گیا
میں بھی ہنسی ہنسی میں بڑی بات کہہ گیا
تاریک راستے کا مسافر نہیں ہے وہ
جو تیرے گیسوؤں کو سیہ رات کہہ گیا
قاصد نے اس کی بات بنائی نہ ہو کہیں
کس بے تکلفی سے جوابات کہہ گیا
پھولوں نے ہنس کے ٹال دیا وقت پر ہمیں
کانٹا مگر بہار کے حالات کہہ گیا
میں، چونکہ مصلحت کے تقاضے عجیب ہیں
اس کی جفا کو گردش آفات کہہ گیا
یہ لیجئے جناب کی بازی پلٹ گئی
جو ہارتا رہا ہے وہی مات کہہ گیا
نا گفتنی لکھی ہے مظفرؔ نے عمر بھر
جو کچھ زبان کہہ نہ سکی ہات کہہ گیا
- کتاب : kamaan (Pg. 68)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.