پکارتی ہے جو تجھ کو تری صدا ہی نہ ہو
پکارتی ہے جو تجھ کو تری صدا ہی نہ ہو
نہ یوں لپک کہ پلٹنے کو حوصلہ ہی نہ ہو
تمام حرف ضروری نہیں ہوں بے معنی
یہ آسمان ادھر جھک کے ٹوٹتا ہی نہ ہو
ملے تھے یوں کہ جدا ہو کے ایسے ملتے ہیں
ہمارے بیچ کبھی جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو
ہر ایک شخص بھٹکتا ہے تیرے شہر میں یوں
کسی کی جیب میں جیسے ترا پتا ہی نہ ہو
جو ہوتا جاتا ہے مایوس دن بہ دن تجھ سے
ذرا قریب سے دیکھ اس کو آئنا ہی نہ ہو
جہاں کو چھان کے بیٹھا ہے اس طرح شاہدؔ
تمام عمر میں جیسے کبھی چلا ہی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.