پیار کے آغوش میں ہم کو ٹھہرنا ہی نہیں
پیار کے آغوش میں ہم کو ٹھہرنا ہی نہیں
آرزو کی اس گلی سے اب گزرنا ہی نہیں
چیخیں میری سن کے بھی جب شب نے نظریں پھیر لیں
خوف کم اس تیرگی کا اب تو کرنا ہی نہیں
یہ سفر مشکل سہی پر ہم تو چلتے جائیں گے
دے کوئی آواز لیکن اب ٹھہرنا ہی نہیں
یہ غضب کی رونقیں کس کام کی اپنے لئے
صلح اب خوشیوں سے ہرگز ہم کو کرنا ہی نہیں
آب جب اس زندگی کا ہو گیا بے کار تو
ڈوب کر دوبارہ اس میں اب نکھرنا ہی نہیں
تم تھے شامل تھی اداسی بھی جنازے پر مرے
ہو چکے رخصت ہمیں اب تم پہ مرنا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.