Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیاس کے بیدار ہونے کا کوئی رستہ نہ تھا

اقبال اشہر

پیاس کے بیدار ہونے کا کوئی رستہ نہ تھا

اقبال اشہر

MORE BYاقبال اشہر

    پیاس کے بیدار ہونے کا کوئی رستہ نہ تھا

    اس طرف بادل نہیں تھے اس طرف دریا نہ تھا

    رات کی تاریکیاں پہچان لیتی تھیں اسے

    روح کی آواز تھا وہ جسم کا سایہ نہ تھا

    تیری یادیں تو چراغوں کی قطاریں بن گئیں

    پہلے بھی گھر میں اجالا تھا مگر ایسا نہ تھا

    چند قطروں کے لئے دریا کو کیوں تکلیف دی

    میری جانب دیکھ لیتے میں کوئی صحرا نہ تھا

    رات آئی تو چراغوں کی بڑی تعظیم تھی

    اور جب گزری تو کوئی پوچھنے والا نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے