پیاسے کو ہر قطرہ ساگر لگتا ہے
پیاسے کو ہر قطرہ ساگر لگتا ہے
ہر منظر اب اس کا منظر لگتا ہے
ہم نے اپنے قد کو اتنا کھینچ لیا
جب بھی اٹھتے ہیں چھت میں سر لگتا ہے
آیا ہے وہ جب تو کوئی بات کرے
اوس کی اس خاموشی سے ڈر لگتا ہے
ہوتی ہے تب اپنے کی پہچان ہمیں
پیٹھ میں جب بھی کوئی خنجر لگتا ہے
ملتا ہے وہ جب بھی آ کر خوابوں میں
یادوں کا ایک میلہ شب بھر لگتا ہے
دن بھر خواب نظر آتے ہیں محلوں کے
شام ڈھلے فٹپاتھ پہ بستر لگتا ہے
ورنہ تو ہیں شوخؔ فقط کچھ دیواریں
وہ جب آ جاتا ہے تو گھر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.