قلم خاموش ہے الفاظ کی تاثیر بولے ہے
قلم خاموش ہے الفاظ کی تاثیر بولے ہے
ہماری صفحۂ قرطاس پر تحریر بولے ہے
خدارا اب مجھے آزاد کر دو قید پیہم سے
مچل کر پاؤں میں لپٹی ہوئی زنجیر بولے ہے
عجب معمار ہیں جن کی سمجھ میں یہ نہیں آتا
عمارت کتنی مستحکم ہے خود تعمیر بولے ہے
یہی محسوس ہوتا ہے اجنتا کی گپھاؤں میں
کہ ہر تصویر تو چپ ہے فن تصویر بولے ہے
حقیقت مٹ نہیں سکتی بدل دینے سے تاریخیں
ہر اک فن میں ہمارا حسن عالم گیر بولے ہے
کرشمہ یہ نہیں تو اور کیا ہے خون ناحق کا
ہماری بے گناہی پر یہاں شمشیر بولے ہے
خدا بندے سے کیا پوچھے وہاں اس کی رضا رہبرؔ
ہتھیلی کی لکیروں میں جہاں تقدیر بولے ہے
- کتاب : Raqs-e-Qalam (Pg. 74)
- Author : Rehbar Jaunpuri
- مطبع : Mohammad Tariq and Aabshar Ahmad, Shahwar Ahmad (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.