Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے

غوث متھراوی

قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے

غوث متھراوی

MORE BYغوث متھراوی

    قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے

    مجھ سے قریب تر نہ تھے جو تری چاہ میں رہے

    قہر خدا کی زد پہ کیوں آ نہ سکے سیاہ کار

    کس کی سپردگی میں تھے کس کی پناہ میں رہے

    صورت حال دیکھ کر سب کو ہے فکر یہ کہ اب

    جسم اماں میں ہو نہ ہو کج تو کلاہ میں رہے

    دار و رسن کے فیصلے سچ کے امین ہوں اگر

    تھوڑی سی جرأت سخن حرف گواہ میں رہے

    کوئی سبب تو تھا کہ غوثؔ فہم و ذکا کے باوجود

    کار ثواب چھوڑ کر کار گناہ میں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے