قریب آ کے بھی اک شخص ہو سکا نہ مرا
قریب آ کے بھی اک شخص ہو سکا نہ مرا
یہی ہے میری حقیقت یہی فسانہ مرا
یہ اور بات کہ مجھ کو نہ مل سکا اب تک
ترے جہاں میں کہیں ہے سہی ٹھکانہ مرا
چراغ کہنے لگا پھر ہوا کے جھونکے سے
یہ اہتمام تو اے دوست ہے ترا نہ مرا
سو اب تو بزم تمنا میں طائرانہ چہک!
ترے دماغ پہ ہلکا سا بوجھ تھا نہ مرا؟
ابھی تو گونج رہے ہیں بدن میں شعلے سے
ابھی تو خام ہے انداز عاشقانہ مرا
کہاں مجال کہ مرضی سے پھڑپھڑا بھی سکوں
قفس مثال ہے اسلمؔ یہ آشیانہ مرا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 320)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.