قیام گاہ نہ کوئی نہ کوئی گھر میرا
قیام گاہ نہ کوئی نہ کوئی گھر میرا
ازل سے تا بہ ابد صرف اک سفر میرا
خراج مجھ کو دیا آنے والی صدیوں نے
بلند نیزے پہ جب ہی ہوا ہے سر میرا
عطا ہوئی ہے مجھے دن کے ساتھ شب بھی مگر
چراغ شب میں جلا دیتا ہے ہنر میرا
سبھی کے اپنے مسائل سبھی کی اپنی انا
پکاروں کس کو جو دے ساتھ عمر بھر میرا
میں غم کو کھیل سمجھتا رہا ہوں بچپن سے
بھرم یہ آج بھی رکھ لینا چشم تر میرا
مرے خدا میں تری راہ جس گھڑی چھوڑوں
اسی گھڑی سے مقدر ہو در بہ در میرا
- کتاب : khushboo ki rishtadari (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.