قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا
قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا
فلک کا شام سے دست و گریبان سحر ہونا
شب تاریک نے پہلو دبایا روز روشن کا
زہے قسمت مرے بالیں پہ تیرا جلوہ گر ہونا
ہوائے تند سے کب تک لڑے گا شعلۂ سرکش
عبث ہے خود نمائی کی ہوس میں جلوہ گر ہونا
دیار بے خودی ہے اپنے حق میں گوشۂ راحت
غنیمت ہے گھڑی بھر خواب غفلت میں بسر ہونا
وہی ساقی وہی ساغر وہی شیشہ وہی بادہ
مگر لازم نہیں ہر ایک پر یکساں اثر ہونا
سنا کرتے تھے آج آنکھوں سے دیکھیں دیکھنے والے
نگاہ یاسؔ کا سنگیں دلوں پر کارگر ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.