قرب منزل ٹوٹ جائے حوصلا اچھا نہیں
قرب منزل ٹوٹ جائے حوصلا اچھا نہیں
فصل کو پکنے سے پہلے کاٹنا اچھا نہیں
ڈوبنے والے بھی اس کشتی کے کم شاطر نہ تھے
عادتاً کہتے رہے تھے نا خدا اچھا نہیں
غیر کو پہلے پرکھتے مجھ سے پھر منہ موڑتے
جلد بازی میں تمہارا فیصلہ اچھا نہیں
میں تو بازی ہار کر بے فکر ہو کر چل دیا
جیتنے والوں کو چسکا لگ گیا اچھا نہیں
خضر کی میراث کا وہ آج دعویدار ہے
بے چلے کہتا ہے جو کہ راستا اچھا نہیں
راستہ چلتے رہو ورنہ وفاؔ کھو جاؤ گے
اچھے خاصے سلسلے کو توڑنا اچھا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.