Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راحتوں کے دھوکے میں اضطراب ڈھونڈے ہیں

ضمیر اترولوی

راحتوں کے دھوکے میں اضطراب ڈھونڈے ہیں

ضمیر اترولوی

MORE BYضمیر اترولوی

    راحتوں کے دھوکے میں اضطراب ڈھونڈے ہیں

    ہم نے اپنی خاطر ہی خود عذاب ڈھونڈے ہیں

    یہ تو اس کی عادت ہے روز گل مسلتا ہے

    آج بھی مسلنے کو کچھ گلاب ڈھونڈے ہیں

    رات آندھی آنے پر اڑ گئے تھے خیمے سب

    غافلوں نے مشکل سے کچھ طناب ڈھونڈے ہیں

    تیری حکمرانی بھی ختم ہونے والی ہے

    ہم نے کچھ کتابوں میں انقلاب ڈھونڈے ہیں

    میرے کچھ سوالوں کے تم نے ایک مدت میں

    مسئلوں سے ہٹ کر ہی کیوں جواب ڈھونڈے ہیں

    کالے کارنامے اور کالا منہ چھپانے کو

    کچھ سفید پوشوں نے کچھ نقاب ڈھونڈے ہیں

    دیکھیے ضمیرؔ ہم بھی ہیں عجب ہی دیوانے

    چھوڑ کر حقیقت کو ہم جواب ڈھونڈے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے