راکھا غلام کر کر تیرے حسن نے مجھکوں
راکھا غلام کر کر تیرے حسن نے مجکوں
آخر قتل کیا ہے تیرے نین نے مجکوں
میں بے خبر پڑا تھا مستانہ ہو زمیں پر
پھر کر ہشیار کیتا تیرے سخن نے مجکوں
خدمت میں سو میں تیری ثابت قدم رکھا ہوں
جھالا ہے جیوں شمع کر تیری اگن نے مجکوں
توں گل ہے یاسمن کا خوبی کے باغ اندر
بلبل کیا ہے جانی تیرے چمن نے مجکوں
صادقؔ فراقی مت کر پھیری گلی میں ہر شب
رسوا کیا ہے جگ میں تیری لگن نے مجکوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.