رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا
رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا
یہ ستارہ نیند کی تہذیب سے پیدا ہوا
ذہن کی زرخیز مٹی سے نئے چہرے اگے
جو مری یادوں میں زندہ ہے سراسیمہ ہوا
میری آنکھوں میں انوکھے جرم کی تجویز تھی
صرف دیکھا تھا اسے اس کا بدن میلا ہوا
وہ کوئی خوش بو ہے میری سانس میں بہتی ہوئی
میں کوئی آنسو ہوں اس کی روح میں گرتا ہوا
اس کے ملنے اور بچھڑ جانے کا منظر ایک ہے
کون اتنے فاصلوں میں بے حجاب ایسا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.