رات چراغ کی محفل میں شامل ایک زمانہ تھا
رات چراغ کی محفل میں شامل ایک زمانہ تھا
لیکن ساتھ میں جلنے والی رات تھی یا پروانہ تھا
خضر نہیں رہزن ہی ہوگا راہ میں جس نے لوٹ لیا
لیکن یارو شک ہوتا ہے کچھ جانا پہچانا تھا
شب بھر جس روداد و الم پر اشک بہاتے گزری تھی
صبح ہوئی تو ہم نے جانا اپنا ہی افسانہ تھا
کون ہمارے درد کو سمجھا کس نے غم میں ساتھ دیا
کہنے کو تو ساتھ ہمارے تم کیا ایک زمانہ تھا
لوگ اسے جو چاہیں کہہ لیں اپنا تو یہ حال رہا
صرف انہیں سے زخم ملے ہیں جن سے کچھ یارانہ تھا
مصلحتوں کی اس بستی میں لب کھلتے یہ تاب نہ تھی
وضع جنوں کی بات نہ پوچھو وہ بھی ایک بہانہ تھا
تلخئ غم پہنچے تھے بھلانے سود و زیاں میں الجھے ہیں
بادہ فروشوں کی منڈی تھی نام مگر مے خانہ تھا
جن کی خاطر ہم نے اپنا ذوق طلب بدنام کیا
آج وہی کہتے ہیں ہنس کر شاعر تھا دیوانہ تھا
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 532)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.