رات دن اس طرح گزرتے ہیں
ہم نہ جیتے ہیں اور نہ مرتے ہیں
لوگ حیراں ہوں اس زمانے میں
کیسے ہنس ہنس کے زیست کرتے ہیں
کوئی جا کر خزاں سے کہہ آئے
پھول گلشن میں پھر نکھرتے ہیں
آپ کو دیکھ کر یہ سوچتا ہوں
آسماں سے بھی لوگ اترتے ہیں
غم کے ہاتھوں بگڑ گئے ہم تو
وہ بھی ہوں گے کہ جو سنورتے ہیں
رشک سے نام تک نہیں لیتے
دم مگر آپ ہی کا بھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.