رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں
رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں
شعلۂ مضطر ہوں میں لیکن ابھی پتھر میں ہوں
اپنی سوچوں سے نکلنا بھی مجھے دشوار ہے
دیکھ میں کس بے کسی کے گنبد بے در میں ہوں
دیکھتے ہیں سب مگر کوئی مجھے پڑھتا نہیں
گزرے وقتوں کی عبارت ہوں عجائب گھر میں ہوں
جرم کرتا ہے کوئی اور شرم آتی ہے مجھے
یہ سزا کیسی ہے میں کسی عرصۂ محشر میں ہوں
تجھ کو اتنا کچھ بنانے میں مرا بھی ہاتھ ہے
میری جانب دیکھ میں بھی تیرے پس منظر میں ہوں
میرا دکھ یہ ہے میں اپنے ساتھیوں جیسا نہیں
میں بہادر ہوں مگر ہارے ہوئے لشکر میں ہوں
کون میرا پوجنے والا ہے جو آگے بڑھے
میں اکیلا دیوتا جلتے ہوئے مندر میں ہوں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 495)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.