رات کا نام سویرا ہی سہی
رات کا نام سویرا ہی سہی
آپ کہتے ہیں تو ایسا ہی سہی
کیا برائی ہے اگر دیکھ لیں ہم
زندگی ایک تماشا ہی سہی
کچھ تو کاندھوں پہ لیے ہیں ہم لوگ
اپنے ارمانوں کا لاشہ ہی سہی
پیچھے ہٹنا ہمیں منظور نہیں
سامنے آگ کا دریا ہی سہی
کیا ضروری ہے کہ میں نام بھی لوں
میرا دشمن کوئی اپنا ہی سہی
آئنہ دیکھ کے ڈر جاتا ہوں
آئنہ میرا شناسا ہی سہی
میرا قد آپ سے اونچا ہے بہت
میں حفیظؔ آپ کا سایا ہی سہی
- کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 295)
- Author : Hafeez Banarsi
- مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.