رات کاٹی ہے جاگ کر بابا
دن گزارا ہے دار پر بابا
ہاتھ آیا نہ روشنی کا سراب
دور تھا چاند کا نگر بابا
اپنے مرکز سے دور ہو کر ہم
ہو گئے اور در بدر بابا
چوٹ کھا کر سنبھل نہ پائے ہم
پھول پھینکا تھا تاک کر بابا
ہم فقیروں میں مل کے بیٹھ کبھی
تخت طاؤس سے اتر بابا
راستوں کے عذاب سے ڈر کر
یوں نہ ہر ہر قدم پہ مر بابا
تھی دھنک دور آسمانوں میں
اور ہم تھے شکستہ پر بابا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.