رات کے دشت میں پھیلا ہوا سناٹا ہوں
رات کے دشت میں پھیلا ہوا سناٹا ہوں
اپنے سائے سے بچھڑنے کی سزا پاتا ہوں
میں کبھی اپنے لیے غیر نہیں تھا اتنا
آئینہ دیکھ کے کل رات بہت رویا ہوں
تم سے ملنے کی خوشی ہے نہ بچھڑنے کا ملال
خود فریبی کے اب اس موڑ پہ آ پہونچا ہوں
جب سے اک خواب کی تعبیر ملی ہے مجھ کو
میں ہر اک خواب کی تعبیر سے گھبراتا ہوں
کوئی ملتا ہی نہیں آنکھ ملانے والا
میں ترے شہر میں سورج کی طرح تنہا ہوں
زندگی کا کوئی مقصد ہی نہیں ہے آزرؔ
اور میں ہوں کہ ضرورت کی طرح زندہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.