رات کے پچھلے پہر اک سنسناہٹ سی ہوئی
رات کے پچھلے پہر اک سنسناہٹ سی ہوئی
اور پھر ایک اور پھر ایک اور آہٹ سی ہوئی
دفعتاً زنجیر کھنکی یک بیک پٹ کھل گئے
شمع کی لو میں اچانک تھرتھراہٹ سی ہوئی
خستۂ دیوار و در یک بارگی ہلنے لگے
طاق تھی ویران لیکن جگمگاہٹ سی ہوئی
ایک پیکر سا دھوئیں کے بیچ لہرانے لگا
نیم وا ہونٹوں پہ رقصاں مسکراہٹ سی ہوئی
پھر بھیانک رات پھر پر ہول سناٹا زبیرؔ
پھر کھنڈر میں شہپروں کی پھڑپھڑاہٹ سی ہوئی
- کتاب : saughat (04) (rekhta website) (Pg. 395)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.