رات لمبی بھی ہے اور تاریک بھی شب گزاری کا ساماں کرو دوستو
رات لمبی بھی ہے اور تاریک بھی شب گزاری کا ساماں کرو دوستو
حسن اختر جلیل
MORE BYحسن اختر جلیل
رات لمبی بھی ہے اور تاریک بھی شب گزاری کا ساماں کرو دوستو
جانے پھر کب یہ ملنا مقدر میں ہو اپنی اپنی کہانی کہو دوستو
کس پری چہرہ سے پیار تم نے کیا کون سے دیس کے شاہزادے ہو تم
اپنی روداد الفت سنا کر بہم داستاں کوئی تشکیل دو دوستو
مجھ کو احساس ہے تم بھی میری طرح جان و دل کوئے الفت میں ہار آئے ہو
اب یہ بازی نئے سر سے ممکن نہیں اپنا انجام خود سوچ لو دوستو
صبح ہوگی تو ظالم زمانے کے غم تم پہ ابر ستم بن کے چھا جائیں گے
فرصت بزم شب سے گھڑی دو گھڑی بات آپس کی کوئی کرو دوستو
ڈھل گئی رات تارے بکھرنے لگے منتشر ہو چلے دھیان کے سلسلے
کوئی دم اور دل میں فروزاں رہو ایک مدت کے بعد آئے ہو دوستو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.