رچی دماغ میں ہو جس کے اس بدن کی بو
رچی دماغ میں ہو جس کے اس بدن کی بو
خوش آوے کب اسے نسرین و نسترن کی بو
وہ جس نے سونگھی ہو اک دفعہ اس کے تن کی بو
نہ عطر کی اسے بھاوے نہ یاسمن کی بو
ہزار جان سے مشک ختن ہو حلقہ بگوش
جو سونگھ لے کبھی اس زلف پر شکن کی بو
بسا ہو دل میں بھلا جس کے وہ گل خوبی
پسند آئے اسے کس طرح چمن کی بو
مشام جاں ہوئی یعقوب کی وہیں تازہ
جو پہنچی مصر سے یوسف کے پیرہن کی بو
کہاں ہے سیب میں سیب ذقن کی سی بو باس
جہاں میں روح فزا ہے تو ہے ذقن کی بو
مشام جاں کو تر و تازہ عیشؔ کرتی ہے
جہاں کے باغ میں گلدستۂ سخن کی بو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.