رہ بے سائباں سے کوئی رشتہ جوڑ کر دیکھوں
رہ بے سائباں سے کوئی رشتہ جوڑ کر دیکھوں
میں اپنے شہر کی ساری فصیلیں توڑ کر دیکھوں
ہوا کے رخ پہ اڑتے ابر کو روکوں بھلا کیسے
جو رستہ خشک ہے تو آبلہ ہی پھوڑ کر دیکھوں
تعین تو کروں کس سمت میں مجھ کو بھٹکنا ہے
کسی کے ساتھ ہو لوں یا کسی کو چھوڑ کر دیکھوں
تمہارا عکس میری آنکھ پر کیوں کھل نہیں پاتا
اس آئینے کے اندر کیا ہے اس کو توڑ کر دیکھوں
مجھے لگتا تو ہے میں بھی کسی رستے کی منزل ہوں
ذرا اک زندگی کے زاویے کو موڑ کر دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.