رہ عشق و وفا ہے اور میں ہوں
یہ تیرا نقش پا ہے اور میں ہوں
نگاہوں میں ہے زنجیر محبت
تری زلف دوتا ہے اور میں ہوں
شب آخر فضائے دل میں پھیلی
خموشی کی ردا ہے اور میں ہوں
یہی ہے مختصر سی اپنی دنیا
یہ میرا آئنہ ہے اور میں ہوں
وہی ہے ہجر کی رت کی اداسی
وہی قاتل ہوا ہے اور میں ہوں
نظر میں ہے کوئی خوں ریز منظر
کوئی زخمی صدا ہے اور میں ہوں
خدا ہی جانے ہونے والا کیا ہے
تری قاتل ادا ہے اور میں ہوں
مجھے کیا لینا دینا ہے جہاں سے
خیال دل ربا ہے اور میں ہوں
وہی ہے بادیہ پیمائی اپنی
وہی آب و ہوا ہے اور میں ہوں
- کتاب : Mauj-e-sarab (Pg. 73)
- Author : Minu Bakhshi
- مطبع : Arshia Publications (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.