رہ جستجو میں بھٹک گئے تو کسی سے کوئی گلا نہیں
رہ جستجو میں بھٹک گئے تو کسی سے کوئی گلا نہیں
کہ ہم اس کے ہو کے نہ جی سکے وہ ہمارا بن کے ملا نہیں
مرے فکر و فن پہ محیط ہے جو تصور ایک خدا نما
ہے تلاش اس کی نہیں پتہ وہ خدا بھی ہے کہ خدا نہیں
جو ملی نہیں مجھے آگہی ہے مری نگاہ سے اجنبی
ہو رگ گلو سے قریب بھی تو یہی کہیں گے ملا نہیں
جو بصیر ہو وہ نظر بھی دے مجھے آگہی کا ہنر بھی دے
مگر اب تو میری خبر بھی دے کہ مجھے خود اپنا پتہ نہیں
ہیں شہابؔ میرے حواس گم کہ ہر ایک شب ہے شب دہم
جو بجھا تو بجھ کے ہی رہ گیا ہے چراغ پھر سے جلا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.