Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہ سلوک میں بل ڈالنے پہ رہتا ہے

افضال نوید

رہ سلوک میں بل ڈالنے پہ رہتا ہے

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    رہ سلوک میں بل ڈالنے پہ رہتا ہے

    لہو کا کھیل خلل ڈالنے پہ رہتا ہے

    یہ دیکھتا نہیں بنیاد میں ہیں ہڈیاں کیا

    ہر ایک اپنا محل ڈالنے پہ رہتا ہے

    مہم پہ روز نکلتا ہے تاجر بارود

    اور ایک خوف اجل ڈالنے پہ رہتا ہے

    اور ایک ہاتھ ملاتا ہے زہر پانی میں

    اور ایک ہاتھ کنول ڈالنے پہ رہتا ہے

    اور ایک ہاتھ کھلاتا ہے شاخ پر کونپل

    اور ایک ہاتھ مسل ڈالنے پہ رہتا ہے

    اور ایک ہاتھ اٹھاتا ہے پرچم آواز

    اور ایک ہاتھ کچل ڈالنے پہ رہتا ہے

    اور ایک ہاتھ بڑھاتا ہے ارتقا کا سروپ

    اور ایک ہاتھ بدل ڈالنے پہ رہتا ہے

    سب ایک رد عمل کا عمل ہے اور نہیں

    جو ایک رد عمل ڈالنے پہ رہتا ہے

    رجوع لا متزلزل ہے جو مسائل کا

    دماغ میں کوئی حل ڈالنے پہ رہتا ہے

    ہم اپنا رد و بدل ڈال دیتے ہیں اس میں

    وہ اپنا رد و بدل ڈالنے پہ رہتا ہے

    میان ثابت و سیار ارتکاز مرا

    ابد کے بیچ ازل ڈالنے پہ رہتا ہے

    یہ صبح و شام پہ پھیلا ہوا مرا ہونا

    یہ میرے آج میں کل ڈالنے پہ رہتا ہے

    ہر ایک راہ گزر سے گزرتا ہے سورج

    اور اک شعاع اٹل ڈالنے پہ رہتا ہے

    پسند آتے نہیں سیدھے سادھے لوگ اسے

    وہ اپنے ماتھے پہ بل ڈالنے پہ رہتا ہے

    روش کوئی بھی زیادہ اسے نہیں بھاتی

    وہ اپنا آپ بدل ڈالنے پہ رہتا ہے

    نویدؔ طائر لاہوتی کا جنوں تو نہیں

    جو ڈال ڈال پہ پھل ڈالنے پہ رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے