رہ طلب میں بڑی طرفگی کے ساتھ چلے
رہ طلب میں بڑی طرفگی کے ساتھ چلے
کسی کے ساتھ نہ تھے اور سبھی کے ساتھ چلے
نہ ہم سفر کوئی پایا نہ راہبر چاہا
وہ راہرو ہیں کہ ہم زندگی کے ساتھ چلے
فریب خود کو دئے اور خود ہی پچھتائے
کسی کا جو نہ ہوا ہم اسی کے ساتھ چلے
کہو کہ ہوتی ہے اک چیز سر بلندی بھی
کہا یہ کس نے کہ ہم سرکشی کے ساتھ چلے
رہے شریک سفر اعتماد ہم قدمی
یہ کیا ضرور ہے کوئی کسی کے ساتھ چلے
شکستہ پا ہی سہی رہروان درد مگر
یہ کم نہیں کہ سلامت روی کے ساتھ چلے
خود اپنا سوز طلب دے سکے نہ جس کا ساتھ
دیار غم میں وہ کس روشنی کے ساتھ چلے
یہ کہہ کے ہو گئے خود سے بھی ہم جدا حرمتؔ
سفر میں کون کسی اجنبی کے ساتھ چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.