رہ گئی وہ نگاہ ناز قلب و جگر میں بیٹھ کر
رہ گئی وہ نگاہ ناز قلب و جگر میں بیٹھ کر
دل میں لطیف سی خلش آنکھ ہے آنسوؤں سے تر
رات کی نیند اڑ گئی دن کا سکون لٹ گیا
تیری نگاہ ناز نے کر دیا دل پہ کیا اثر
سن نہ سکے اسی کو وہ کہہ نہ سکا اسی کو میں
عیش کی داستاں میں جو حال تھا غم کا مختصر
شاخ سے گل جو گر پڑا دل سے لگا کے رکھ لیا
دور خزاں بھی دیکھ لوں پھول چنے ہیں عمر بھر
کوئی اگر نہال ہے کوئی خراب حال ہے
ظرف کے ساتھ ساتھ ہے ان کی نگاہ کا اثر
رنگ چمن کو دیکھ کر عارفؔ خستہ دل یہ کیا
پھولوں پہ ہے کبھی نظر کانٹوں پہ ہے کبھی نظر
- کتاب : Lamhoon Ki Dhadkane (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.