رہ کے پردے میں رخ پر نور کی باتیں نہ کر
رہ کے پردے میں رخ پر نور کی باتیں نہ کر
دور سے باتیں سنا کر دور کی باتیں نہ کر
بیٹھ کر دنیا میں زاہد حور کی باتیں نہ کر
رہ کے اتنی دور اتنی دور کی باتیں نہ کر
لن ترانی جلوۂ جاناں تری اچھی نہیں
میں کوئی موسیٰ نہیں ہوں طور کی باتیں نہ کر
میری بے ہوشی بڑھی جاتی ہے اس تدبیر سے
چارہ گر تو دیدۂ مخمور کی باتیں نہ کر
اپنا غم مجھ کو پرائے غم سے یاد آنے لگا
ہم نشیں مجھ سے دل رنجور کی باتیں نہ کر
پاس آنے کو جو کہتا ہوں تو مضطرؔ ناز سے
کہتے ہیں چل دور اتنی دور کی باتیں نہ کر
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 110)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.