رہزنوں کے ہاتھ سارا انتظام آیا تو کیا
رہزنوں کے ہاتھ سارا انتظام آیا تو کیا
پھر وفا کے مجرموں میں میرا نام آیا تو کیا
میرے قاتل تجھ کو آخر کون سمجھائے یہ بات
پر شکستہ ہو کے کوئی زیر دام آیا تو کیا
پھر وہ بلوایا گیا ہے کربلائے عصر میں
کوفیوں کو پھر سے شوق اہتمام آیا تو کیا
کھو چکی ساری بصیرت سو چکے اہل کتاب
آسمانوں سے کوئی تازہ پیام آیا تو کیا
جب کہ ان آنکھوں کی مشعل بام پر روشن نہیں
شہر میں یاسرؔ کوئی ماہ تمام آیا تو کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.