رنگ اور نور کی تمثیل سے ہوگا کہ نہیں
رنگ اور نور کی تمثیل سے ہوگا کہ نہیں
شب کا ماتم مری قندیل سے ہوگا کہ نہیں
دیکھنا یہ ہے کہ جنگل کو چلانے کے لئے
مشورہ ریچھ سے اور چیل سے ہوگا کہ نہیں
آیت تیرہ شبی پڑھتے ہوئے عمر ہوئی
سامنا اب بھی عزازیل سے ہوگا کہ نہیں
زرد مٹی میں اترتی ہوئی اے قوس قزح
خواب پیدا تری ترسیل سے ہوگا کہ نہیں
اوس کے پھول مہکتے ہیں تری آنکھوں میں
ان کا رشتہ بھی کسی نیل سے ہوگا کہ نہیں
جب سخن کرنے لگوں گا میں تجھے عصر رواں
استعارہ کوئی انجیل سے ہوگا کہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.