رنگ بدلا بدن کیا سے کیا ہو گیا
قطرہ قطرہ لہو کیمیا ہو گیا
کیا گلی کیسا آنگن کہاں فرق تھا
ایک دیوار سے فیصلہ ہو گیا
انگلیاں دید کا لمس تھیں آن میں
راز تھا متصل راستہ ہو گیا
مجھ کو چھوڑا تھا تنہا شجر جان کر
اب نہ ڈھونڈو کہ جنگل گھنا ہو گیا
دوریاں قربتوں کی نگہبان تھیں
پاس کیا آ گیا فاصلہ ہو گیا
ہم جو ٹائر کا پنچر جڑانے لگے
کار سے وہ اتر کر ہوا ہو گیا
لمس کا ایک پل شعلگی پا گیا
بند آنکھیں رہیں سامنا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.