رنگ موسم کے ساتھ لائے ہیں
رنگ موسم کے ساتھ لائے ہیں
یہ پرندے کہاں سے آئے ہیں
بیٹھ جاتے ہیں راہ رو تھک کر
کتنے ہمت شکن یہ سائے ہیں
دھوپ اپنی زمین ہے اپنی
پیڑ اپنے نہیں پرائے ہیں
اپنے احباب کی خوشی کے لئے
بلا ارادہ بھی مسکرائے ہیں
دشمنوں کو قریب سے دیکھا
دوستوں کے فریب کھائے ہیں
ہم نے توڑا ہے ظلمتوں کا فسوں
روشنی کے بھی تیر کھائے ہیں
دیکھ لے مڑ کے محو آرایش
آئینہ بن کے ہم بھی آئے ہیں
پے بہ پے راہ کی شکستوں نے
حوصلے اور بھی بڑھائے ہیں
زندگی ہے اسی کا نام اعجازؔ
ہیں وہ اپنے جو غم پرائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.