رنگ یہاں بہت مگر رنگ سے کام بھی نہیں
رنگ یہاں بہت مگر رنگ سے کام بھی نہیں
تیری یہ بزم آب و گل دل کا مقام بھی نہیں
بس کہ کہیں نہ جاگ اٹھیں سوئی ہوئی قیامتیں
یہ تو خرام شر ہے حشر خرام بھی نہیں
میری نماز کیف میں سجدہ کہاں رکوع کیا
ساقیٔ مست کی قسم ہوش امام بھی نہیں
حسن تمام گفتگو عشق تمام خامشی
رفع شکوک بھی نہیں قطع کلام بھی نہیں
مے سے اگر گریز ہے سجدہ تو خم کو کیجیے
بادہ حرام ہو تو ہو سجدہ حرام بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.