رنج ہے اس رنج سے ہم کو تو غم اس غم سے ہے
رنج ہے اس رنج سے ہم کو تو غم اس غم سے ہے
جو شکایت ہم کو ان سے ہے وہ ان کو ہم سے ہے
کیا پڑی ہے پھر کسی کے واسطے روتا ہے کیوں
آبروئے عشق اپنے دیدۂ پر نم سے ہے
جھوٹے منہ کوئی تسلی بھی نہیں دیتا کبھی
پھر یہ کیوں صاحب سلامت اپنی اک عالم سے ہے
دشمنوں کا دو ہی دن میں سب بھرم کھل جائے گا
ان کی ساری شان و شوکت ایک میرے دم سے ہے
ہاتھ جوڑے منتیں کیں خیر وہ تو من گئے
اور لوگوں کو بھی اب ایسی تمنا ہم سے ہے
اس مذاق خاص کے بھی لوگ دیکھے ہیں کہیں
آپ کی بھی جان پہچان آخر اک عالم سے ہے
سب صفیؔ کی آہ پر بے ساختہ کہتے ہیں واہ
اس کا رونا بھی مگر کچھ تال سے ہے سم سے ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 282)
- Author : Safi Auranjabadi
- مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.