رنج و غم لاکھ ہوں مسکراتے رہو
رنج و غم لاکھ ہوں مسکراتے رہو
دوست دشمن سے ملتے ملاتے رہو
یہ اندھیرے ہیں مہمان اک رات کے
تم مگر صبح تک جگمگاتے رہو
میں بھلانے کی کوشش کروں گا تمہیں
تم مجھے روز و شب یاد آتے رہو
راہ کے پیچ و خم خود سلجھ جائیں گے
سوئے منزل قدم کو بڑھاتے رہو
ابر بن کر برستے رہو ہر طرف
عمر شادابیوں کی بڑھاتے رہو
موت آئے تو خاموش کر جائے گی
زندگی گیت ہے اس کو گاتے رہو
تازہ دم مجھ کو رکھنا ہے حافظؔ تو پھر
ہر قدم پر مجھے آزماتے رہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.