رقص جنوں کی گرمئ تاثیر دیکھنا
رقص جنوں کی گرمئ تاثیر دیکھنا
کھلتا ہے کیسے حلقۂ زنجیر دیکھنا
گھس گھس کے پتھروں کو بنایا ہے آئنہ
دیکھیں وہ خواب ہم کو ہے تعبیر دیکھنا
حربے سب ان کے ان کو ہی لوٹا دئے گئے
حیرت سے بن گئے ہیں وہ تصویر دیکھنا
لکھ دی زبان زخم میں روداد زندگی
جسموں پہ اس کی شوخیٔ تحریر دیکھنا
اب تو وجود مقتل و زنداں پہ آ بنی
اب بیڑیاں نہ طوق نہ زنجیر دیکھنا
دیکھے ہیں بیٹھے بیٹھے مقدر کے تم نے کھیل
اٹھ کر ذرا کرشمۂ تدبیر دیکھنا
قصر حیات نو کی ہے بارود پر بنا
انجمؔ یہ پائیدارئ تعمیر دیکھنا
- کتاب : Libas-e-zakhm (Pg. 21)
- Author : Anjum Irfani
- مطبع : Badruddin Ahmed Khan (1984)
- اشاعت : 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.