Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے

درشن سنگھ

رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے

درشن سنگھ

MORE BYدرشن سنگھ

    رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے

    پھر کوئی لے کے بہاروں کا پیام آیا ہے

    بادہ خواران فنا بڑھ کے قدم لو اس کے

    لے کے ساغر میں جو صہبائے دوام آیا ہے

    میں نے سیکھا ہے زمانے سے محبت کرنا

    تیرا پیغام محبت مرے کام آیا ہے

    رہبر جادۂ حق نور خدا ہادی دیں

    لے کے خالق کا زمانے میں پیام آیا ہے

    تیری منزل ہے بلند اتنی کہ ہر شام و سحر

    چاند سورج سے ترے در کو سلام آیا ہے

    ہو گیا تیری محبت میں گرفتار تو پھر

    طائر روح بھلا کب تہ دام آیا ہے

    خود بہ خود جھک گئی پیشانیٔ ارباب خودی

    عشق کی راہ میں ایسا بھی مقام آیا ہے

    عاصیو شکر کی جا ہے کہ بہ فیض خالق

    ہم گنہ گاروں کی بخشش کا پیام آیا ہے

    حرم و دیر کے لوگوں کی خوشی کیا کہنا

    بندۂ خالق و دلدادۂ رام آیا ہے

    تشنہ کامان نظارہ کو یہ مژدہ دے دو

    بے نقاب آج کوئی پھر سر بام آیا ہے

    ہو مبارک تمہیں رندو کہ بہ تائید خدا

    کوئی چھلکاتا ہوا شیشہ و جام آیا ہے

    جب کبھی گردش دوراں نے ستایا ہے بہت

    تیرے رندوں کی زباں پر ترا نام آیا ہے

    اہل مغرب کو پلا کر مئے عرفاں درشنؔ

    پھر سے مشرق کی طرف عرش مقام آیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے