Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رستہ کسی وحشی کا ابھی دیکھ رہا ہے

ایم کوٹھیاوی راہی

رستہ کسی وحشی کا ابھی دیکھ رہا ہے

ایم کوٹھیاوی راہی

MORE BYایم کوٹھیاوی راہی

    رستہ کسی وحشی کا ابھی دیکھ رہا ہے

    یہ پیڑ جو اس راہ میں صدیوں سے کھڑا ہے

    غربت کے اندھیرے میں تری یاد کے جگنو

    چمکے ہیں تو راہوں کا سفر اور بڑھا ہے

    دنیا سے الگ ہو کے گزرتی ہے جوانی

    حالاں کہ یہ ممکن نہیں پرکھوں سے سنا ہے

    چاہت جو جنوں کے لیے زنجیر بنی تھی

    آج اس کو بھی وحشت نے مری توڑ دیا ہے

    یارو نہ ابھی اپنے ٹھکانوں کو سدھارو

    کچھ بات کرو رات کٹے سرد ہوا ہے

    اک غم کا الاؤ ہے جسے گھیر کے سب لوگ

    بیٹھے ہیں کہ راہیؔ نے نیا گیت لکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے