رو بھٹکنے لگے جب خیالات کی
رو بھٹکنے لگے جب خیالات کی
منزلیں ہیں وہیں پر کمالات کی
کس لئے آئے پوچھا ہمیں کس لئے
کیا خبر ہو گئی ان کو حالات کی
ہم تو چپ رہ گئے کچھ کہا بھی نہیں
مسکرا کر اگر اس نے کچھ بات کی
ہے تعجب کہ دامن بھگویا نہیں
آنسوؤں کی مگر اس نے برسات کی
پیار ہی پیار ہو کوئی مطلب نہ ہو
قدر لیکن کہاں ایسے جذبات کی
جن کو پا کر وصیہؔ نہ پھر کھو سکے
ہے تلاش آج بھی ایسے لمحات کی
- کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 33)
- Author : Fatima wasia Jaisi
- مطبع : Fatima wasia Jaisi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.