رونق بام و در نہیں باقی
رونق بام و در نہیں باقی
کیسے کہہ دوں کہ گھر نہیں باقی
اس کو دیکھا ہے اس کی نظروں سے
جیسے اپنی نظر نہیں باقی
رہنماؤں نے اس قدر لوٹا
اب لٹیروں کا ڈر نہیں باقی
ہر مسافر سے راستوں نے کہا
ظلمتوں میں سحر نہیں باقی
دل تو محروم صدق لگتا ہے
اور دعا میں اثر نہیں باقی
میں نے اخبار پڑھ لیا عاشقؔ
کوئی تازہ خبر نہیں باقی
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 400)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.