روشنی کرنے آیا تھا سورج
روشنی کرنے آیا تھا سورج
سائے دیکھے تو ڈھل گیا سورج
پردا جب بھی ہٹایا کھڑکی سے
میرے کمرے میں آ گیا سورج
آ گئے ہم چھتوں سے کمروں میں
اور ہمیں ڈھونڈھتا پھرا سورج
چاندنی بھی اداس لگتی ہے
مجھ کو ویران کر گیا سورج
رات نے بادبان کھول دیا
اپنا سامان لے گیا سورج
سارا دن کان بجتے رہتے ہیں
ہر کرن ہے تری صدا سورج
ایک میں ہی نہیں ہوں دنیا میں
تیرا سب سے ہے رابطہ سورج
کوئی دیوار بھی نہیں حائل
تیرا دربار ہے کھلا سورج
سانس تیری ہے سب کے سینوں میں
سب تجھی سے ہے سلسلہ سورج
میرا تیرا مقابلہ کیسا
میں تو ہوں گھر کا اک دیا سورج
آج کا دن خلیلؔ کیا گزرا
آج دل سے اتر گیا سورج
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 427)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.