روانی غم کی جس میں تھی وہ جوہر دے دیا میں نے
روانی غم کی جس میں تھی وہ جوہر دے دیا میں نے
غزل پیاسی تھی جذبوں کا سمندر دے دیا میں نے
جس آبادی میں بے سورج اندھیرا ہی اندھیرا تھا
اسے بھی چاندنی راتوں کا منظر دے دیا میں نے
جو مدت سے گرے تھے بے پر و بالی کی کھائی میں
اڑانوں کے لیے ان کو بھی شہ پر دے دیا میں نے
جو پلکوں پر سجا کر آس کے کچھ خواب بیٹھے تھے
انہیں ان کی تمناؤں کا مظہر دے دیا میں نے
کہو دلدارؔ مجھ سے اور کیا اب چاہیئے تم کو
تمہارے شہر کو تہذیب کا گھر دے دیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.