ریت پر مجھ کو گماں پانی کا تھا
ریت پر مجھ کو گماں پانی کا تھا
صبر میرا امتحاں پانی کا تھا
سب جنون و عزم کاغذ کشتیاں
سامنا جب بے کراں پانی کا تھا
سنگ صحرا میں تھی دریا کی نمود
سنگ صحرا میں زیاں پانی کا تھا
یوں ملی سیلاب میں جائے پناہ
سر پہ میرے سائباں پانی کا تھا
آگ بھی برسی درختوں پر وہیں
کال بستی میں جہاں پانی کا تھا
اک سنہری فاختہ تھی پر کشا
جب یہ بے سمت آسماں پانی کا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.