ردائے راحت کون و مکان اوڑھ کے دیکھ
دلچسپ معلومات
11نومبر2004،لاہور
ردائے راحت کون و مکان اوڑھ کے دیکھ
زمین اوڑھ کے دیکھ آسمان اوڑھ کے دیکھ
طلسم ٹوٹ چکا جب چراغ ظلمت کا
کبھی صباحت نام و نشان اوڑھ کے دیکھ
پڑا رہے گا کہاں تک تو اپنے ترکش میں
خدنگ جستہ اگر ہے کمان اوڑھ کے دیکھ
قریب آ ہی گیا ہے اگر وہ ابر کرم
سفر میں آج یہی سائبان اوڑھ کے دیکھ
ہوائے شہر حقیقت میں سانس لیتے ہوئے
نگار خانۂ وہم و گمان اوڑھ کے دیکھ
پھر ایک بار کسی جنگ پر نکلتے ہوئے
فضائے قریۂ امن و امان اوڑھ کے دیکھ
نیا لباس پہننے کا وقت ہے ساجدؔ
شکوہ اوڑھ کے دیکھ آن بان اوڑھ کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.