روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں
روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں
کہ ہم بزرگوں کو جھک کر سلام کرتے ہیں
ہر ایک شخص یہ کہتا ہے اور کچھ کہئے
ہم اپنی بات کا جب اختتام کرتے ہیں
کبھی جلاتے نہیں ہم تو برہمی کا چراغ
وہ دشمنی کی روش روز عام کرتے ہیں
حریف اپنا اگر سر جھکا کے ملتا ہے
تو ہم بھی تیغ کو زیب نیام کرتے ہیں
مجھے خبر بھی نہیں ہے کہ ایک مدت سے
وہ میرے خانۂ دل میں قیام کرتے ہیں
حقیقتوں کو جنہیں سن کے وجد آ جاتے
کچھ ایسے کام بھی ان کے غلام کرتے ہیں
شراب کم ہو تو نوریؔ بہ نام تشنہ بھی
لہو نچوڑ کے لبریز جام کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.