Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گمشدہ تنہائیوں کی رازداں اچھی تو ہو

کفیل آزر امروہوی

گمشدہ تنہائیوں کی رازداں اچھی تو ہو

کفیل آزر امروہوی

MORE BYکفیل آزر امروہوی

    گمشدہ تنہائیوں کی رازداں اچھی تو ہو

    میں یہاں اچھا نہیں ہوں تم وہاں اچھی تو ہو

    وقت رخصت بھیگے بھیگے ان دریچوں کی قسم

    نور پیکر چاند صورت گلستاں اچھی تو ہو

    تھرتھراتے کانپتے ہونٹوں کو آیا کچھ سکوں

    اے زباں رکھتے ہوئے بھی بے زباں اچھی تو ہو

    دھوپ نے جب آرزو کے جسم کو نہلا دیا

    بن گئی تھیں تم وفا کا سائباں اچھی تو ہو

    رات بھر چلے وظیفے وہ تہجد اور فجر

    مل گیا اب تو صلہ اے میری ماں اچھی تو ہو

    اس زمانے میں جب اپنوں کا بھروسہ ہو فریب

    سوچتی رہتی ہو میں جاؤں کہاں اچھی تو ہو

    جھلملاتے ہیں ستارے رات کو پلکوں پہ جب

    چاند سے سنتی ہو میری داستاں اچھی تو ہو

    وہ تمہاری اک سہیلی بن گئی تھی جو دلہن

    اس سے خط لکھ کر کبھی پوچھا نہاں اچھی تو ہو

    جب کہیں جاؤ تو لکھ دینا مجھے اپنا پتہ

    پوچھنے ورنہ میں جاؤں گا کہاں اچھی تو ہو

    تم سدا اچھی رہو آذرؔ کی ہے بس یہ دعا

    فاصلے صدیوں کے ہیں اب درمیاں اچھی تو ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 340)
    • Author : Farooq Argali
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
    • اشاعت : 2004

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے