Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رونا ان کا کام ہے ہر دم جل جل کر مر جانا بھی

حبیب موسوی

رونا ان کا کام ہے ہر دم جل جل کر مر جانا بھی

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    رونا ان کا کام ہے ہر دم جل جل کر مر جانا بھی

    جان جہاں عشاق تمہارے شمع بھی ہیں پروانہ بھی

    ساری عمر میں جو گزری تھی ہم پر وہ روداد لکھی

    پر ہوئی یوں مشہور کہ جیسا ہو نہ کوئی افسانہ بھی

    عشق سبھی کرتے ہیں مگر جو حالت مجھ پر طاری ہے

    منہ سے کہوں گر ہاتھ ملے گا اپنا بھی بیگانہ بھی

    پوچھتے کیا ہو میرا ٹھکانا ایک جگہ گر ہو تو کہوں

    راہ گزر ہے یار کا در ہے مسجد بھی مے خانہ بھی

    راہ طلب میں چلتے پھرتے لاکھوں آتے جاتے ہیں

    خلق میں ہے عشاق کی منزل کعبہ بھی بت خانہ بھی

    مجھ پر وہ بے طور خفا ہیں غیروں کے بہکانے سے

    ملنا کیسا بات کہاں کی بند ہے آنا جانا بھی

    ایک ہمیں کیا پیچ میں ہیں اس زلف دوتا کی الفت سے

    مار سیہ ہم رنگ ہے اپنا سنبل تر بھی شانہ بھی

    کر دی صحبت درہم و برہم کس کی چشم کے افسوں نے

    بہکا ساقی ڈھلکی بوتل اور چھلکا پیمانہ بھی

    واعظ کے منہ پر نہ کہو کچھ شرع کی حرمت لازم ہے

    رندی میں مشروط نہیں ہیں باتیں آزادانہ بھی

    خنجر ابرو تیغ نگہ تقریر مسلسل چشم سیاہ

    تیز بھی ہے خوں ریز بھی دل آویز بھی ہے مستانہ بھی

    کوچہ میں اس کے جمع ہیں عاشق بھیڑ لگی ہے کوسوں تک

    شور بھی ہے ہنگامہ بھی ہے شانے سے چھلتا شانہ بھی

    خلوت دل میں چین سے بیٹھو کس سے تکلف کرتے ہو

    گھر ہے تمہارا تم ہو یہاں مہمان بھی صاحب خانہ بھی

    نام حبیبؔ مضطر کا معلوم نہیں سب کہتے ہیں

    درد رسیدہ آفت دیدہ وحشی بھی دیوانہ بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے